یہودی مذہب کی دہشت گردانہ تعلیمات
٧ اکتوبر ٢٠٢٣ ء سے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ جاری ہے، اس جنگ میں اسرائیل کی جانب سے جس ظلم و سفاکیت کا مظاہرہ کیا جا رہاہے اس نے دنیا کے ہر انسان کو بے چین و بے قرار کر دیا ہے ، اقوام متحدہ نے جنگ کے بھی کچھ اصول متعین کیے ہیں مگر اسرائیل ان اصولوں کی خلاف ورزی کرکے جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے ، اہل غزہ پر کھانا ، پانی ، بجلی ، دوا سب کی فراہمی روک کر اسرائیل جس سنگ دلی کا ثبوت دے رہا ہے اس پر دنیا حیرت و استعجاب میں مبتلا ہے کہ آخر انسان ہو کر انسانوں کے ساتھ ایسا غیر انسانی سلوک کیوں کیا جا رہا ہے اس کا جواب یہ ہے کہ یہودیوں کی مقدس کتاب ” تالمود” میں ںیہودیوں کو یہی تعلیم دی گئی ہے کہ یہودیوں کے علاوہ دنیا کے تمام انسان ہندو، مسلم ، سکھ، عیسائی ، بدہست سب کے سب انسان نہیں جانور ہیں اور یہودیوں کے سوا کسی انسان کو دنیا میں جینے کا کوئی حق نہیں اور غیر یہودیوں پر ظلم و ستم ڈھانا باعث اجر و ثواب ہے ۔
یہاں ہم یہودیوں کی مقدس کتاب ” تالمود” سے ان کی تعلیمات کے چند نمونے پیش کر رہے ہیں جس سے آپ کو یہ اندازہ ہو جائے گا کہ اس کتاب میں یہودیو ں کو دہشت گردی کی کیسی خطرناک تعلیم دی گئی ہے اسی کے نتیجہ میں غزہ پر آگ برسائی جا رہی ہے انسانوں کو خاک و خون میں تڑپایا جا رہا ہے ، ننھے ننھے بچوں کو بھوکا ، پیاسا مارا جا رہا ہے ، ہاسپیٹل پر بھی بم باری کی جارہی ہے اور اقوام عالم کی اپیل پر بھی اسرائیل جنگ بندی پر آمادہ نہیں ہورہا ہے۔واضح رہے کہ تالمود یہودیوںکی فقہ کی بہت ہی معتمد و مستند کتاب ہے جسے” یوخاس” نے مرتب کیا ہے اور یہودی اسے توریت سے بھی زیادہ معتبر سمجھتے ہیں اور اپنے مذہبی امور کو اسی کے مطابق انجام دیتے ہیں ۔
آج یوروپ اور امریکہ جس کے باشندے مذہبا ً عیسائی ہیں اور اسرائیل کی حمایت و پشت پناہی کر رہے ہیں وہ تالمود کی تعلیمات کا مطالعہ کریں اور اندازہ کریں کہ یہودیوں کی نظر میں عیسائیوں اور دوسری اقوام کی کیا حیثیت ہے :
(١) عیسائیوں کو قتل کرنا ہمارے مذہبی واجبات میں سے ہے ۔
(٢) عیسائی مذہب کے روساء جو یہودیوں کے دشمن ہیں ان پر روزانہ تین مرتبہ لعنت کرنا ضروری ہے۔
(٣) ہم پر لازم ہے کہ عیسائیوں کے ساتھ حیوانات جیسا سلوک کریں۔
(٤) عیسائیوں کے کلیسا گمراہیوں کے مسکن ہیں اور ان کو ڈھا دینا واجب ہے۔
(٥) اگر یہودی عیسائیوں کے ساتھ کوئی معاہدہ کریں تو اس کو پورا کرنا ہم پر ضرور ی نہیں۔
(٦) عیسائیوں کے کلیسا جس میں آدمیوں کی صورت میں کتے بھوکتے ہیں کوڑے دان کی مثل ہیں۔
(٧) عیسائیوں کو ہلاک کرنا باعث اجرو ثواب ہے اور اگرقتل پر قادر نہ ہو تو کم سے کم ہلاکت کے اسباب ضرور پیدا کردینا چاہیے۔
(٨) یسو ع مسیح یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام جھوٹے نبی تھے مگر عیسائی ان کے دھوکے میں آگئے ۔
(٩) (حضرت عیسیٰ علیہ السلام جہنم میں جلائے جائیں گے (معاذ اللہ
(١٠) (حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ حضرت مریم رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ایک شخص نے زناکیا تھا اس کے نتیجہ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش ہوئی(معاذ اللہ (
(١١) غیر یہودی (ہندو، مسلم ، سکھ ، عیسائی ، بدہست)چاہے کتنے ہی نیک اور اچھے کردار کے ہوں ان کو مار ڈالنا چاہیے۔
(١٢) کسی غیر یہودی کو کسی مصیبت و پریشانی سے نجات دینا حرام ہے یہاں تک کہ اگر وہ کنویں میں گر جائے تو فوراً اس کنویں کو پتھر سے پر کردینا چاہیے۔
(١٣) اگر کسی غیر یہودی کو ہم نے قتل کردیا تو یہ راہ خدا میں قربانی کے مترادف ہے۔
(١٤) کسی غیر یہودی کی مدد کرنا ناقابل معافی گناہ ہے ۔
(١٥) اگر کوئی غیر یہودی دریا میں ڈوب رہا ہو تو اسے ہر گز نہ بچائیں اس لیے کہ وہ سات قومیں جو سرزمین کنعان میں تھیں اور یہودیوں کو ان کو مار ڈالنے کا حکم دیا گیا تھا وہ سب کے سب قتل نہیں کیے جا سکے تھے ممکن ہے یہ ڈوبنے والا شخص انہیں میں سے ہو۔
(١٦) جہاں تک ممکن ہو غیر یہودیوں کو قتل کردو اور اگر قتل کی قدرت ہونے کے باوجود تم نے اسے قتل نہ کیا تو تم گنہگار ہوگے۔
(١٧)یہودیوں کویہ حق حاصل ہے کہ وہ غیر یہودیوں کی عورتوں کو بالجبر حاصل کریں۔
(١٨) غیر یہودیوں کے ساتھ زنا و لواطت کوئی جرم نہیں اور اس پر کوئی سزا نہیں۔
(١٩) روزانہ تین مرتبہ عیسائیوں کی تباہی و بربادی کی دعا کرنا لازم ہے۔
(٢٠) سود کے ذریعہ دوسروں کا مال کھانا کوئی عیب کی بات نہیں ہے اس لیے کہ اللہ نے غیر یہودیوں سے سود خوری کا حکم دیا ہے ۔
(٢١) غیر یہودی کو ہر گز قرض نہ دو اور اگر دو تو اس قدر سود اصول کرو کہ وہ تنگ دست و قلاش ہو جائے۔
(٢٢) یہودیوں پر لازم ہے کہ وہ دوسروں کی زمینوں کو خرید لیں تاکہ غیر یہودی کسی چیز کے مالک نہ ہوں اور یہودی تمام غیر یہودیوں پر مسلط ہو سکے۔
(٢٣) اس سے پہلے کہ یہودی عالمی حکومت قائم کریں اور بین الاقوامی غلبہ حاصل کریں عالمی جنگ برپا کی جائے اور دو تہائی انسانوں کو ہلاک کردیا جائے۔
(٢٤) اگر یہودی نہ ہوتے تو زمین سے برکتیں اٹھالی جاتیں اور نہ سورج نکلتا نہ آسمان سے پانی برستا۔
(٢٥) جس طرح حیوانوں پرانسانوں کو فضیلت حاصل ہے اسی طرح یہودیوں کو دوسری اقوام پر فضیلت حاصل ہے۔
(٢٦) کتا غیر یہودیوں سے زیادہ افضل ہے اس لیے کہ عید کے موقع پر کتے کو روٹی اور گوشت دیا جاتاہے مگر غیر یہودی کو روٹی اور گوشت دینا حرام ہے۔
(٢٧) اللہ تعالیٰ کی روزانہ کی بارہ گھنٹے کی مصروفیتشروع کے تین گھنٹوں میں اللہ تعالیٰ شریعت کا مطالعہ کرتا ہے(معاذ اللہ )اس کے بعد تین گھنٹوں تک احکامات صادر کرتا ہے(معاذ اللہ )اس کے بعد تین گھنٹوں تک مخلوق میں روزی تقسیم کرتا ہے(معاذ اللہ ) اس کے بعد تین گھنٹہ سمندر کی حوت نامی مچھلی سے کھیلتا ہے(معاذ الله)
(٢٨) (ہیکل کو برباد کرنے کا حکم دے کر خدا نے خطا کی اس خطا کا اعتراف کرکے خدا رو پڑا اور کہنے لگا ہاے افسوس کہ میں نے ہیکل کو برباد کرنے کا حکم دیا اور اپنے فرزندوں کا تباہ کردیا (معاذ اللہ
(٢٩) یہودیوں کو ان حالات سے دو چار کرکے خدا بہت پشیماںہے اور روزانہ اپنے چہرے پر طمانچہ مارتا ہے اور گریہ وزاری کرتا ہے۔
(٣٠) کبھی کبھی خدا کی آنکھوں سے دو قطرے آنسووں کے سمندر میں گرجاتے ہیں جس سے سمندر میں طلاطم برپا ہوجاتاہے اور زمین لرز جاتی ہے۔